میَں جب بھی سلطنت قیصر کی غزلیں پڑھتا ہوُں مجھے ایک منفرد لہجہ جھلکتا نظر آتا ہے جو قاری کی توجہ شعر کی جانب بار بار مرکوُز کرتا ہے ۔ ۔ ۔ یہ گُداز لہجہ خلوص لئے ہوئے ہے، گہرائی رکھتا ہے اور سُخن کی اُس کسوٹی پر پورا اُترتا محسوس ہوتا ہے جس کے مطابق اعلٰی شعر وہی ہے جسے پڑھتے ہی دل پر ایک چوٹ پڑے ۔ ۔ ۔
via Saltanat Qaiser: A Rising Star in Modern Urdu Ghazal — نئی منزل نئی راہیں